Thursday 29 August 2024

اے دین وحدت کے پاسبانو اے قوم مسلم کے رہنماؤ

 علمائے دین کی خدمت میں


اے دینِ وحدت کے پاسبانو! اے قومِ مسلم کے رہنماؤ

اے وارث الانبیاء بزرگو! اے مذہبِ حق کے پیشواؤ

بڑے ادب سے میں آپ سے چاہتا ہوں اس بات کی اجازت

نہاں ہے جو آپ کی نظر سے بیاں کروں میں وہ اک حقیقت

میں مانتا ہوں کہ آپ حضرات نیک بھی ہیں، عظیم بھی ہیں

بزرگ بھی ہیں حکیم بھی ہیں، فقیہ بھی ہیں فہیم بھی ہیں

میں جانتا ہوں کہ آپ لوگوں کو اپنے مذہب سے ہے محبت

مجھے یقیں ہے کہ آپ سب چاہتے ہیں اسلام کی حکومت

مگر میں حیران ہوں کہ مابین آپ کے انتشار کیوں ہے؟

فقط فروعات کی بنا پر دلوں میں اتنا غبار کیوں ہے؟

جناب یہ کیوں نہیں سمجھتے نفاق ہے باعثِ ضعیفی؟

اگر سمجھتے بھی ہیں تو فرمائیں کیسی ہے یہ ستم ظریفی؟

سنو، سنو! وقت کہہ رہا ہے سنو، سنو! وقت کہہ رہا ہے

کہ اہلِ اسلام کے اعلیٰ الرغم خونِ اسلام بہہ رہا ہے

سنو، سنو! لوگ کہہ رہے ہیں کہ عالموں میں نہیں سلیقہ

انہیں تو آتا ہے صرف آپس میں بحث و تکرار کا طریقہ

سنو، سنو! کہہ رہا ہے قُرآن؛ ایک ہو جاؤ حق پرستو

سنو، کہ اللہ کا ہے فرمان؛ ایک ہو جاؤ حق پرستو

اُٹھاؤ سب لوگ ایک پرچم اگر ہے اسلام سے محبت

بڑھو سدا ایک ہو کے باہم اگر ہے اسلام سے محبت

سنو، اگر آپ نے نہ چھوڑی یہ فِرقہ بندی، یہ کِینہ سازی

نہ اس جہاں میں نہ حشر کے روز پائیں گے آپ سرفرازی

اگر ہوئے آپ سب اکٹھے تو پاؤں چُومے کی کامیابی

شکست کھائے گا آپ لوگوں سے ہر دغا باز انقلابی


ظہور احمد فاتح

No comments:

Post a Comment