Saturday 24 August 2024

اے دوست اب سہاروں کی عادت نہیں رہی

 اے دوست اب سہاروں کی عادت نہیں رہی

تیری تو کیا کسی کی ضرورت نہیں رہی

اب کے ہماری جنگ ہے خود اپنے آپ سے

یعنی کہ جیت ہار کی وُقعت نہیں رہی 

اک بات پوچھنی ہے خدا سے بروزِ حشر

کیا آپ کو بھی ہم سے محبت نہیں رہی؟ 

آسان تو نہیں ہے ناں عورت پہ شاعری؟

عورت بھی وہ جو ٹوٹ کے عورت نہیں رہی 

عادت اکیلے پن کی جو پہلے عذاب تھی 

اب لطف بن گئی ہے، اذیت نہیں رہی 


نادیہ گیلانی

No comments:

Post a Comment