عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
پھر آج تِرےﷺ ذکر سے بیدار ہُوا ہے
یہ دل تِریﷺ رحمت کا طلبگار ہوا ہے
سرکارؐ کی الفت سے جو سرشار ہوا ہے
وہ رب کی عطاؤں کا سزاوار ہوا ہے
پھر حق کی شہادت میں زباں کھولی ہے میں نے
پھر میرا مقدر رسن و دار ہوا ہے
سہما ہوا رہتا ہے جو دھڑکن کی صدا سے
دل کون سے حالات سے دو چار ہوا ہے
ہاتھوں پہ نشاں جس کے لہو کے ہیں نمایاں
وہ شخص مِری قوم کا سردار ہوا ہے
سینچا ہے لہو سے مِرے اجداد نے اس کو
گُلشن پہ مگر قبضۂ اغیار ہوا ہے
منزل کی وہاں کس کو جمال آس رہے گی
رہزن ہی جہاں قافلہ سالار ہوا ہے
جمال عبدالناصر
No comments:
Post a Comment