عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
بے برگ نہ ہو ان کی محبت کا شجر، دیکھ
پھر شوق سے ہر شاخ تمنا پہ ثمر دیکھ
محروم اگر تو ہے مدینے کے سفر سے
مایوس نہ ہو دیکھنے والوں کی نظر دیکھ
قر آن کے ہر لفظ میں مدحت ہے نبیؐ کی
آئے گی نظر چشم بصیرت سے مگر دیکھ
کب تک یونہی مٹی میں ملیں گے تِرے آنسو
تُو بھی کوئی دامن اے مِرے دیدۂ تر دیکھ
کیا تجھ کو نہ مل جائے گا تھوڑا سا اجالا
لے جاتے ہیں اس در سے ضیا شمس و قمر دیکھ
وہ سرور عالمﷺ ہیں ادھر آئیں تو کیسے
اجڑا ہوا لگتا ہے تِرے دل کا نگر، دیکھ
سب کر دے کفیل ان پہ فدا حسب ضرورت
سرکار کی الفت میں نہ زر دیکھ نہ سر دیکھ
کفیل احمد فتحپوری
No comments:
Post a Comment