عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
گزرے یہ زندگانی فقط اس ادا کے ساتھ
"ذکرِ رسولِ پاکؐ ہو ذکرِ خُدا کے ساتھ"
پوری ہو آرزو مِری محشر کے دن خدا
کوثر ملے نبیﷺ کی شرابِ لقا کے ساتھ
محشر کا خوف دل میں مِرے کیوں رہے بھلا
آقاﷺ ہیں عیب پوش مِرے، کبریا کے ساتھ
نسبت نے مصطفیٰﷺ کی کیا سب سے بے نیاز
میں جی رہا ہوں ان کے ہی فضل وعطا کے ساتھ
محشر کی دھوپ کیسے بگاڑے گی میرا کچھ
چمٹا رہوں گا حشر میں ظلِ لوا کے ساتھ
پچھتاوے میں ہے ڈوبی ہوئی آج بھی فرات
کیا کر دیا یہ میں نے ارے کربلا کے ساتھ
دل کی تمام حسرتیں پوری ہوں اے ظفر
دیدارِ مصطفیٰؐ جو ہو میری قضا کے ساتھ
ظفر حسین
No comments:
Post a Comment