Wednesday 28 August 2024

چھوڑ کے ہم آ گئے آقا کی گلیاں کس طرح

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


چھوڑ کے ہم آ گئے آقاﷺ کی گلیاں کس طرح

دلِ حزیں یہ پوچھتا ہے ہو کے حیراں کس طرح

روضۂ اقدس پہ تو دل کی شفا تھی ہر گھڑی

دردِ دل کا اب کے ہو پائے کا درماں کس طرح

دل تو بستا ہے مدینۂ منور میں کہیں

سوچتے ہیں گھر بسانے کا ہو ساماں کس طرح

میری اُمت میری اُمت سرورِ عالمﷺ کا غم

اور اُمت بھُول بیٹھی سارے احساں کس طرح

کھا کے پتھر بھی دُعائیں رحمتِ عالم نے دیں

فکرِ اُمت میں رہے محبوبِ یزداں کس طرح

تھی فقط اصحابؓ کو عشقِ نبیؐ میں یہ لگن

دینِ آقاؐ کے لیے ہو جائیں قرباں کس طرح

قولِ آقاﷺ پہ صحابہؓ تھے بلا حُجّت فدا

اور ہم چھوڑے ہوئے آقاؐ کے فرماں کس طرح

میں کہ اگلے دور کی اُمت سے ہوں شاہِ اممﷺ

آپ سے ملنے کا پورا ہو تو ارماں کس طرح


اسماء جلیل قریشی

No comments:

Post a Comment