Friday 23 August 2024

پھول آنکھوں تک آ جائیں تو

مہلت


 پُھول آنکھوں تک آ جائیں تو 

رنگ معطل ہو جاتے ہیں

خُوشبو سانسوں میں گُھل مِل کر 

کھو جاتی ہے

بینائی پلکوں کے پیچھے سو جاتی ہے

منظر مہمل ہو جاتے ہیں

رونے کی مہلت مِلتے ہی

ہم تو پاگل ہو جاتے ہیں


لیاقت علی عاصم

No comments:

Post a Comment