عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
وہ کعبے کی پر نور تجلیاں
وہ مدینے کی مہکتی ہوئی گلیاں
وہ مِنیٰ کے خیموں میں ساری رات جاگنا
وہ عرفات میں رو رو کر بخشش کی بھیک مانگنا
مُزدلفہ کی وہ تھکی تھکی سی رات
وہ پتھروں کا نشانہ بنتے جمرات
وہ آقاﷺ کے روضے کی جالیاں
وہ نعت پڑھتی ہوئی قسمت والیاں
وہ احرام میں لبیک لبیک کی صدائیں
طواف میں وہ سسکیاں وہ انسو وہ آہیں
وہ زمزم سے پیاس بجھانے کی گھڑیاں
وہ حاجیوں کی مسکراہٹوں کی لڑیاں
وہ مدینے میں تہجد کی اذان
وہ جماعتوں میں تلاوتِ قران
میں جو سوچوں تو بہت مشکل ہے پھر سے حاضری مولا
تٗو چاہے تو پھر بلاوہ ہے بہت آسان
گل ارباب
No comments:
Post a Comment