Saturday 31 August 2024

وہ کعبے کی پر نور تجلیاں وہ مدینے کی مہکتی ہوئی گلیاں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت 


وہ کعبے کی پر نور تجلیاں 

وہ مدینے کی مہکتی ہوئی گلیاں 

وہ مِنیٰ کے خیموں میں ساری رات جاگنا 

وہ عرفات میں رو رو کر بخشش کی بھیک مانگنا 

مُزدلفہ کی وہ تھکی تھکی سی رات

وہ پتھروں کا نشانہ بنتے جمرات

وہ آقاﷺ کے روضے  کی جالیاں

وہ نعت پڑھتی ہوئی قسمت والیاں

وہ احرام میں لبیک لبیک کی صدائیں

طواف میں وہ سسکیاں وہ انسو وہ  آہیں

وہ زمزم سے پیاس بجھانے کی گھڑیاں

وہ حاجیوں کی مسکراہٹوں کی لڑیاں 

وہ مدینے میں تہجد کی اذان 

وہ جماعتوں میں تلاوتِ قران

میں جو سوچوں تو بہت مشکل ہے  پھر سے حاضری مولا

تٗو چاہے تو پھر بلاوہ ہے بہت آسان


گل ارباب

No comments:

Post a Comment