Saturday, 31 August 2024

نبی تو رحمت حق ہیں نبی کو کیا کہیے

  عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


نبیؐ تو رحمتِ حق ہیں نبیؐ کو کیا کہیے

سوال یہ ہے کہ اُن کے وصی کو کیا کہیے

خدا کے گھر میں جو پیدا ہوا بشکل بشر

خدا سے پوچھیے اُس آدمی کو کیا کہیے

قدم ہوا پہ ہوں اور ہاتھ میں درِ خیبر

یہ سوچتا ہوں کہ ایسے ولی کو کیا کہیے

قطار اونٹوں کی بخشی ہو جس نے سائل کو

بتائیں اہلِ کرم! اُس سخی کو کیا کہیے

یہ جنس وہ ہے خریدار ہے خدا جس کا

کھری ہے چیز تو پھر مشتری کو کیا کہیے

ابو ترابؑ کے در سے ارم کو کیا نسبت

ارم ارم ہے، نجف کی گلی کو کیا کہیے

مباہلہ میں بھرم رکھ لیا نبوت کا

نبیؐ کی آل کو کہیے نبیؐ کو کیا کہیے

وہ خوش نصیب ہوں مجھ کو ملا غمِ سرور

خوشی ملے تو ظفر اس خوشی کو کیا کہیے


ظفر ابن متین

No comments:

Post a Comment