Monday, 26 August 2024

ان کے لیے میں زندہ رہوں گا ان کے لیے مر جاؤں گا

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


ان کے لیے میں زندہ رہوں گا، ان کے لیے مر جاؤں گا

زور لگا لے تُو اے دنیا! تیرے ہاتھ نہ آؤں گا

موتیوں جیسے آنسو میں نے روک رکھے ہیں آنکھوں میں

یہ آنسو میں روضہ اطہرﷺ پر جا کر برساؤں گا

دنیا مجھ کو پاگل سمجھے، میں کیا جانوں دنیا کو

میرے پیارے کملی والےﷺ میں تیرے گن گاؤں گا

تیرے عدو کو زندہ دیکھوں، یہ مجھ میں برداشت نہیں

یا تو مٹا دوں گا میں اس کو، یا میں خود مٹ جاؤں گا

ایسا وقت اگر آ پہنچا ساری دنیا دیکھے گی

مال و منال ہیں کیا شے، تجھ پر اپنی جان لٹاؤں گا

تیرے نام پہ قتل ہوا جب، دیکھنے والے دیکھیں گے

یوں تڑپوں گا میں مقتل میں، قاتل کو تڑپاؤں گا

اے میرے آقاؐ اے میرے مولاؐ! وعدہ ہے ان شاء اللہ

میں تیرا ہی کہلاتا ہوں،۔ تیرا ہی کہلاؤں گا

رعب کسی کا یا کوئی لالچ مجھ کو امیں​ کیا روکیں گے؟

حق والوں میں شامل رہ کر باطل سے ٹکراؤں گا


امین گیلانی

No comments:

Post a Comment