Saturday, 31 August 2024

بے نوا وقت کی تند و تیز موجیں

 بے نوا


وقت کی تند و تیز موجیں

میرے چاروں جانب بہتی رہیں

اور میں بہ رغبت و رضا

اس کی ہر جگر پاش چوٹ سہتی رہی

ایک مبہم سی آس کے سہارے

کہ شاید کبھی

بے مہر ساحل میرا ہمنوا ہو جائے


شمیم علوی

No comments:

Post a Comment