Sunday 25 August 2024

آنکھ کھولی نہیں قطرے نے گہر ہونے تک

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


آنکھ کھولی نہیں قطرے نے گہر ہونے تک

یعنی سرکارِ دو عالمﷺ کی نظر ہونے تک

اس کے معصوم تبسم پہ بلاغت قربان

سو رہا ہے کوئی گھٹی کے اثر ہونے تک

ایسی کونپل کی نمو دیکھنے والی ہو گی

باغباں جس پہ نظر رکھے شجرہونے تک

جس کو تعلیم کریں سینۂ نشرح والے

اس کو کیا دیر لگے علم کادر ہونے تک

ایک شب بسترِ انور پہ علیؑ سوئے تھے

راز کیا کیا نہ کھلے ہوں گے سحر ہونے تک

وقت نے دیکھے ہیں سرکارؐ کے شانوں پہ علیؑ

رفعتیں پاؤں پڑیں زیر و زبر ہونے تک

اس کو تکنا بھی عبادت ہے تو آؤ خاور

اس تخیل میں اترتے ہیں ہنر ہونے تک


ابوالحسن خاور

No comments:

Post a Comment