عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
بیاں میں کروں اس طرح حمد تیری، ملے دل کو راحت خدائے محمدؐ
کرم ناتواں پر ہو ، بندہ ہوں تیرا، ہو مجھ پر عنایت، خدائے محمدؐ
تِرے در پہ یہ عرض اور التجا ہے، سلامت رہیں سب عزیز و اقارب
جو بیمار و لاچار ہیں تیرے بندے، ملے ان کو طاقت خدائے محمدؐ
خدایا کرم کر تجھے سب خبر ہے تِری رحمتوں کے سہارے ہیں جیتے
مِرا بخت جاگے میں پہنچوں مدینے، کھلے میری قسمت خدائے محمدؐ
ستایا ہوا ہوں میں رنج و الم کا، پریشان بے حد ہوں اے میرے مالک
مِرا آسرا تُو، سہارا بھی تُو ہے، ملے مجھ کو ہمت خدائے محمدؐ
تِری قدرت و کار سازی پہ حیراں، ہے مخلوق ساری اے خَلاّقِ عالم
مِرا خالی دامن عطاوں سے بھر دے، ملے مجھ کو نعمت خدائے محمدؐ
کمالِ محبت عطا کر دے مجھ کو، عقیدت کے موتی پروؤں ہمیشہ
شعورِ سخن دے رضا خاں کے صدقے، کروں شہؐ کی مدحت خدائے محمدؐ
پشیمان ہوں میں، عمل ہیں کچھ ایسے، یہ عرضِ تمنا رضی کی ہے مولا
مجھے بخش دے سرورِ دیں کے صدقے، ملے تیری رحمت خدائے محمدؐ
اویس رضوی
No comments:
Post a Comment