Tuesday 20 August 2024

شان سے جانب مقتل شہ ذی شان گیا

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


شان سے جانبِ مقتل شہِؑ ذی شان گیا

دینِ احمدﷺ کا بڑھاتا ہوا وہ مان گیا

ایسا رُتبہ کہ چلا رب سے ملاقات کو جب

نوکِ نیزہ پہ بھی پڑھتا ہوا قرآن گیا

جس کو مخلوقِ میں رکھا تھا خدا نے افضل

بربریت کی ہر اک حد پہ وہ انسان گیا

اہلِ دیں، ظلم و ستم اور یزیدی نرغہ

"کربلا آج مِرا تیری طرف دھیان گیا"

نکلا طیبہ سے تو پھر شام، نجف کربل تک

پھیلتا نورِ رسالتﷺ کا گُلستان گیا

منقبت، مرثیے، نعت اور درودوں کے گُلاب

پیچھے دل، آگے عقیدت کا یہ سامان گیا

دین کے نام پہ گھر اپنا لُٹایا شہؑ نے

دے کے وہ نامِ وفا کو نیا عنوان گیا


بشریٰ فرخ

No comments:

Post a Comment