عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
نظر میں نُور رہے سانس بھی بحال رہے
پڑھو درُودﷺ کہ دھڑکن میں اِعتدال رہے
بسی ہوئی ہو محمدﷺ کی یاد جس دل میں
تو کیسے اُس میں کوئی غم، کوئی ملال رہے
سنبھل کے چلنا ادب سے جُھکائے سر اپنے
کہ بارگاہِ رِسالتﷺ ہے یہ خیال رہے
بروزِ حشر شفاعت مِلے مجھے اُنﷺ کی
لبوں پہ آخرِ دم بھی یہی سوال رہے
اُنہی کے نام سے روشن رہے جبِیں میری
اُنہی کے ذِکر سے مہکا ہر اِک خیال رہے
کرم حِنا پہ ہو اِتنا ہی بس مِرے آقاﷺ
کہ نعت ہی سے مِرے دل کا اِندمال رہے
حنا کوثر
No comments:
Post a Comment