عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
ظالم سے احتجاج کا یہ خاص ڈھنگ ہے
صلحِ حسنؑ قیادتِ باطل سے جنگ ہے
اِک حدِّ اعتدال پہ ہے فطرتِ حسنؑ
صورت میں پھول ہے، تو ارادے میں سنگ ہے
ظلمت سے یوں ہے معرکہ آرا حسنؑ کا نُور
جس طرح روز شام سویرے میں جنگ ہے
کس طرح دینِ حق کی سپر بن گئے حسنؑ
انسان کیا، ملک کی یہاں عقل دنگ ہے
پھینکی تھی جو قبائے حکومت حسنؑ نے کل
وہ آج تک بدن پہ حکومت کے تنگ ہے
رازِ منافقت کسی صورت نہ چھپ سکا
دل کے بجائے روئے منافق پہ زنگ ہے
وحیدالحسن ہاشمی
No comments:
Post a Comment