کسی کےعشق پر مامور ہو جا
مِرے دل نے کہا؛ مجبور ہو جا
اسے تاکید کر دی ہے کہ گھر میں
دعائے وصل کر، محصور ہو جا
مجھے دل کی پریشانی نہیں ہے
مِری دیوانگی سے دور ہو جا
بہت مشکل ہے دریا پار کرنا
تو میرے گاؤں آ، مشہور ہو جا
یقینی ہے جُدائی کچھ دنوں تک
جلا کر اک دِیا مہجور ہو جا
پھر اس کے بعد مجھ سے پوچھ لینا
تو پہلے خود کو تو منظور ہو جا
امجد شبیر عادس
No comments:
Post a Comment