Thursday, 8 August 2024

آنکھ روشن تھی دل معطر تھا

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


آنکھ روشن تھی دل معطر تھا

لمحۂ مدحت پیمبرﷺ تھا

آدمی اس بہار سے پہلے

خشت اورخاک کے برابر تھا

ذہن و دل تھے، مگر غبار آلود

آئینہ تھا، مگر مکدر تھا

اور پھر آمد محمدﷺ سے

حلقۂ آب و گل معطر تھا

صبح تھی اور خوشبوئے فاران

شام تھی اور چراغ منبر تھا

خاک انداز سطوت کسری

سر نِگوں ایسے شان قیصر تھا

اک اسی در سے ہم کو نسبت تھی

اک وہی نام ہم کو ازبر تھا


ثروت حسین

No comments:

Post a Comment