عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
آنکھ روشن تھی دل معطر تھا
لمحۂ مدحت پیمبرﷺ تھا
آدمی اس بہار سے پہلے
خشت اورخاک کے برابر تھا
ذہن و دل تھے، مگر غبار آلود
آئینہ تھا، مگر مکدر تھا
اور پھر آمد محمدﷺ سے
حلقۂ آب و گل معطر تھا
صبح تھی اور خوشبوئے فاران
شام تھی اور چراغ منبر تھا
خاک انداز سطوت کسری
سر نِگوں ایسے شان قیصر تھا
اک اسی در سے ہم کو نسبت تھی
اک وہی نام ہم کو ازبر تھا
ثروت حسین
No comments:
Post a Comment