Thursday, 1 July 2021

بڑے گھروں کے حقیر لوگوں کے سخت جبڑوں سے بہتی شہوت

 نوکرانی


بڑے گھروں کے حقیر لوگوں کے سخت جبڑوں سے بہتی شہوت

جب اپنے گھر میں ہی کام کرتی کسی کی بیٹی کو دیکھتی ہے

نظر اٹھا کر

تو ایسا لگتا ہے

جیسے کتے بھنبھوڑتے ہیں

کسی بھی مُردہ بدن کو آ کر

وہ دستِ شفقت بنا کے آلہ

قریب آنے کے حیلے کرتے ہیں

جسم چھُوتے ہیں

من درندے کو رزق دیتے ہیں

اونچے گھر کے یہ نیچ بندے 

نجانے اپنی بہن کو بیٹی کو دیکھنے سے گریزاں کیوں ہیں؟

کہ ان کے ہونٹوں پہ سُرخ پھولوں کے گھر نہیں ہیں؟

کہ ان کی گردن صراحیوں کے ہر اک حوالے کو مات دینے کا حل نہیں ہے؟

کہ ان کی چھاتی کے ان ابھاروں میں دم نہیں ہے؟

کہ ان کے کولہے نظر اٹھانے پہ تنگ کپڑوں سے واضع ہو کر نہیں ہیں دِکھتے؟

اگر یہ باتیں حقیقی معنوں میں سچ نہیں ہیں

تو پھر یہ لازم ہے اونچے گھر کے حقیر لوگو

تم اپنے گھر میں کسی کی خدمت گزار بیٹی کو 

اپنی شہوت کے سخت جبڑوں میں بھیچنے کو حلال سمجھو


مقدس ملک

No comments:

Post a Comment