Thursday, 29 July 2021

تمہارے حسن کی تسخیر عام ہوتی ہے

تمہارے حسن کی تسخیر عام ہوتی ہے

کہ اک نگاہ میں دنیا تمام ہوتی ہے

جہاں پہ جلوۂ جاناں ہے انجمن آرا

وہاں نگاہ کی منزل تمام ہوتی ہے

وہی خلش وہی سوزش وہی تپش وہی درد

ہمیں سحر بھی بہ انداز شام ہوتی ہے

نگاہ حسن مبارک تجھے در اندازی

کبھی کبھی مری محفل بھی عام ہوتی ہے

زہے نصیب میں قربان اپنی قسمت کے

ترے لیے مری دنیا تمام ہوتی ہے

نماز عشق کا ہے انحصار اشکوں تک

یہ بے نیاز سجود و قیام ہوتی ہے

تری نگاہ کے قرباں تری نگاہ کی ٹیس

یہ ناتمام ہی رہ کر تمام ہوتی ہے

وہاں پہ چل مجھے لے کر مرے سمند خیال

جہاں نگاہ کی مستی حرام ہوتی ہے

کسی کے ذکر سے بہزاد مبتلا اب تک

جگر میں اک خلش نا تمام ہوتی ہے


بہزاد لکھنوی

No comments:

Post a Comment