Thursday, 29 July 2021

اک دریدہ علم کی طرح پھڑپھڑاتی ہوئی

 کچھ سنا


اک دریدہ علم کی طرح 

پھڑپھڑاتی ہوئی خواب کی کپکپی سے نکل

اور حقیقت کے آتش کدے میں

دہکتے ہوئے سرخ انگار تاپ

اپنی آنکھوں کو مل، جاگ

دیکھ، اک زمانہ ہمہ تن توجہ

تِری بات سننے کو بے تاب ہے

خواب کی کپکپی سے نکل 

اور سوئے ہوؤں کو جگا

کچھ سنا


سلطان ناصر

No comments:

Post a Comment