Thursday 29 July 2021

اب فقط اک ثانوی کردار بننا چاہتا ہوں

ثانوی کردار


کیا تم نے کبھی دیکھا ہے؟

کہانی کا کوئی ثانوی کردار

گلی کے اندھیرے نکڑ پر

کسی لیمپ پوسٹ تلے

سگریٹ کا دھواں اڑاتا وہ اجنبی

یا تیز بارش کی بوچھاڑ میں چھتری تانے

دوڑ کر سڑک پار کرتا اک انجان

جیسے بھاگتی ٹرین کی کھڑکی سے دِکھتا

پلیٹ فارم پر بیٹھا کوئی گمنام

یہ چھوٹے چھوٹے ثانوی کردار

بے ربط سے، غیر اہم سے

بنا کسی زعم، بنا کسی بھرم کے

اک لمحے میں نظر سے اوجھل ہو جانے والے

جن پر مرکزیت کابوجھ، نہ کوئی الزام

بس وہی کردار جینا چاہتا ہوں

میں کہانی میں بہت دن مرکزی رہا 

اب فقط اک ثانوی کردار بننا چاہتا ہوں


ہاشم ندیم

No comments:

Post a Comment