پار جانے والی ساری بیڑیوں کی خیر ہو
بیڑیوں کی خیر ہو، سب پانیوں کی خیر ہو
شہر جانے والی پکی ہر سڑک پر لعنتیں
گاؤں جانے والی ساری گاڑیوں کی خیر ہو
اس نے دیکھا چاند تجھ کو چاند تیرا ہو بھلا
اس نے جھانکا کھڑکیوں سے کھڑکیوں کی خیر ہو
موت کا سامان کرتی وحشتوں کا شکریہ
مرنے والے ثروتوں کی، پٹڑیوں کی خیر ہو
رتجگوں کو شہہ دیتی سگرٹوں کو اک سلام
نیند دینے والی میری گولیوں کی خیر ہو
طلحہ رحمان شاہ
No comments:
Post a Comment