Thursday, 29 July 2021

یہ جھاڑن کی مٹی سے میں گر رہی ہوں

 بے پروں کی تتلی


یہ جھاڑن کی مٹی سے

میں گر رہی ہوں

یہ پنکھے کی گھوں گھوں میں

میں گھومتی ہوں

یہ سالن کی خوشبو پہ

میں جھومتی ہوں

میں بیلن سے چکلے پہ

بیلی گئی ہوں

توے پر پڑی ہوں

ابھی جل رہی ہوں

یہ کُکر کی سیٹی میں

میں چیختی ہوں

کسی دیگچی میں پڑی گل رہی ہوں

مگر جی رہی ہوں

مسلسل مسلسل


ثروت زہرا

No comments:

Post a Comment