غم ہو کہ خوشی کوئی تماشا نہیں کرتے
کچھ لوگ کسی بات کا چرچا نہیں کرتے
بے وجہ تو ہوتی نہیں آنگن کی خموشی
بچوں کو ہر اک بات پہ ٹوکا نہیں کرتے
انسان کی فطرت کا عجب حال ہے یارو
کچھ پیڑ گھنے ہوتے ہیں سایہ نہیں کرتے
اک عمر گنوائی ہے اسی موڑ پہ ہم نے
پل بھر کو مسافر جہاں ٹھہرا نہیں کرتے
ہم تیغ و سپر چھین لیا کرتے ہیں انجم
ظالم سے کبھی ظلم کا شکوہ نہیں کرتے
اقبال انجم
No comments:
Post a Comment