Saturday, 31 July 2021

جانے والے دل کی کھڑکیاں وا ہوتی ہیں

 جانے والے


دل کی کھڑکیاں وا ہوتی ہیں

منظر چمکتے ہیں

گھر کی ممٹیوں پر

چراغ جل اٹھتے ہیں

دالانوں میں

ان کے قدموں کی چاپ

گنگناتی ہے

دیواروں کے آئینوں میں

ان کے عکس

چمکتے ہیں

حبس کے موسم میں

برسنے والی برکھا میں

ہم شرابور ہوتے ہیں

اور ہوا کے ساتھ

تیرنے لگتے ہیں

خزاں کی پیلی رت

مہکنے لگتی ہے

ان کی روحوں کا

ایک حصہ

ہمارے اندر رہتا ہے

اور ہم کھلے رہتے ہیں


عارفہ شہزاد

No comments:

Post a Comment