Friday, 2 June 2023

سنتا نہیں کسو ہی کی وہ یار دیکھنا

 سنتا نہیں کسو ہی کی وہ یار دیکھنا

کیجو نہ اس سے حال دل اظہار دیکھنا

گستاخ بے طرح ہے تجھ آغوش سے یہ ہاتھ

ہو جائے گا گلے کا تِرے ہار دیکھنا

تجھ در پہ مثل نقش قدم ایک عمر سے

پیارے فتادہ ہے یہ گنہ گار دیکھنا

گھر تیرے گئے پہ تجھ کوں نہ پایا بلا رقیب

مجھ کو ہوا یہ گل کے عوض خار دیکھنا

شمع جمال اپنے پہ چاہے جو امتحاں

پروانہ وار مجھ کو بھی یک بار دیکھنا

کوئی تیرہ بخت مجھ سا بھی ہو گا جہان میں

تجھ زلف سے ملا نہ مجھے تار دیکھنا

اس راز عشق کو کہیں رو رو کے شمع ساں

اظہار کیجیو نہ جہاں دار دیکھنا


مرزا جواں بخت جہاں دار

No comments:

Post a Comment