آدمی خاک بنا جاتا ہے
تُو بتا! ہجر کسے بھاتا ہے
ہم جسے بُھول رہے ہوتے ہیں
یاد رکھ! یاد وہی آتا ہے
عشق دیتا ہے سکوں بھی دل کو
پھر کہیں آگ لگا پاتا ہے
دُور سے دیکھ لیا بس تجھ کو
اک یہی تجھ سے مِرا ناطہ ہے
یہ تجھے بُھول نہیں پایا ہے
دل تِرے گیت ابھی گاتا ہے
مالا راجپوت
No comments:
Post a Comment