عارفانہ کلام حمد نعت منقبت قوالی بر واقعۂ معراج
٭
سُہانی رات تھی اور پُرسکوں زمانہ تھا
اثر میں ڈُوبا ہوا جذبِ عاشقانہ تھا
انہِیں تو عرش پر محبوبؐ کو بُلانا تھا
ہوس تھی دِید کی، معراج کا بہانہ تھا
یہ کمالِ حُسن کا تھا معجزہ
کہ فراق حق بھی نہ سہہ سکا
٭
سرِ لامکاں سے طلب ہوئی
سُوئے منتہٰی وہ چلے نبیﷺ
کوئی حد ہے انؐ کے عُروج کی
بلغ العُلیٰ بکمالہٖ
کشف الدُجیٰ بجمالہٖ
حسنت جمیع و خِصالہٖ
صلُو علیہ وآلہٖ
٭
خیرالوریٰ صدرالدُقہ نجم الهُدیٰ نُورالعُلیٰ
شمس الضُحىٰ بدرالدُجیٰ یعنی محمدؐ مصطفیٰؐ
آقا رواں سالار دیں یا رحمۃ اللعالمیںﷺ
اے مقتدائے مُرسلیں، اے پیشوائے انبیاء
جنت نشانِ کُوئے تو، والشمس ایماں رُوئے تو
والیل وصف لوئے تو خوبئ رُویت والضُحىٰ
اسمِ تو اسمِ اعظمی، جسمِ تو جانِ عالمی
ذاتِ تو فخر آدمی، شانِ تو شانِ کِبریا
کوئی حد ہے انؐ کے عُروج کی
کوئی حد ہے انؐ کے عُروج کی
٭
جو گیا فرش سے عرش تک
وہ بُراق لے گیا بے دھڑک
طبقِ زمیں، ورقِ فلک
گئے نیچے پاؤں سے پُل سرک
لٹیں زُلف کی جو گئیں لٹک
تو جہاں سارا گیا مہک
ہوئیں مست بُلبلیں اس قدر
تو یہ غنچے بولے بولے چٹک چٹک
کوئی حد ہے اُنؐ کی عروج کی
کوئی حد ہے اُنؐ کے عروج کی
٭
گئے گھر سے چڑھ کے برّاق پر
شبِ وصل رُخ سے ہوئی سحر
یہ سفر تھا خوب سے خوب تر
یہی تھا ہر اک کی زبان پر
کوئی حد ہے ان کے عروج کی
بلغ العُلیٰ بکمالہٖ
٭
رُخِ مصطفٰیؐ کی یہ روشنی
یہ تجلیوں کی ہما ہمی
کہ ہر ایک چیز چمک اُٹھی
کشف الدُجیٰ بجمالہٖ
٭
نہ فلک نہ چاند تارے نہ سحر، نہ رات ہوتی
نہ تیرا جمال ہوتا نہ یہ کائنات ہوتی
وہ سراپا رحمتِ کِبریا
کہ ہر ایک پہ جس کا کرم ہوا
یہ قرآنِ پاک ہے برملا
حسنت جمیع و خِصالہٖ
٭
یہ کمالِ حقِ محمدیﷺ
کہ ہر اک پہ چشمِ کرم رہی
سرِ حشر نعرۂ اُمتی
حسنت جمیعُ خصالہٖ
٭
وہ حق نگر، وہی حق نُما
رخِ مصطفٰیﷺ ہے وہ آئیںہ
کہ خدائے پاک نے خود کہا
صلُو علیہ و آلہٖ
٭
میرا دین عنبرِ وارثی
بخدا ہے عشقِ محمدیﷺ
میرا ذکر و فکر ہے بس یہی
صلُو علیہ و آٰ
صلُو علیہ و آلہٖ
٭
چہ کنم بیانِ کمالِ اُو
بلغ العُلیٰ بکمالہٖ
چہ فروغ کردہ جمالِ او
کشف الدُجیٰ بجمالہٖ
من و حیرتم بہ خصال او
حسنت جمیع خصالہٖ
دل و جانِ ما بہ خیالِ او
صلُو علیہ و آلہٖ
٭
اے مظہر نُور خدا
بلغ العُلیٰ بکمالہٖ
مولا علیؑ مُشکل کشا
کشف الدُجیٰ بجمالہٖ
حسنینؑ و جان فاطمہؑ
حسنت جمیع خصالہٖ
یعنی محمدؐ مصطفیٰﷺ
صلُو علیہ و آلہٖ
صلُو علیہ و آلہٖ
٭
عنبر وارثی
آپ احباب کے لیے ایک گھنٹہ سن سن کر تحریر کیا ہے، کہیں کوئی غلطی ہو گئی ہو تو نشاندہی کر دیجئے گا۔
No comments:
Post a Comment