Thursday, 22 June 2023

شہر طیبہ سے وہاں تازہ ہوا آتی ہے

  عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


‎شدتِ حبس جہاں دھوپ بڑھا آتی ہے

‎شہرِ طیبہ سے وہاں تازہ ہوا آتی ہے

‎ایسے آتی ہے مِری سمت نبیؐ کی رحمت

‎جیسے گلشن میں کوئی بادِ صبا آتی ہے

‎جب بھی باندھا ہے سفر جانبِ طیبہ میں نے

‎سائباں بن کے مِرے سر پہ گھٹا آتی ہے

‎اپنے ہمراہ لیے سیکڑوں ہی بابِ قبول

‎خود بخود چل کے مِری سمت دعا آتی ہے

‎مجھ سے اک نُور کا ہالہ سا لپٹ جاتا ہے

‎جب تصور میں مدینے کی فضا آتی ہے

‎ٹال دیتا ہے خدا آپﷺ کے صدقے زاہد

‎جب بھی آفت کوئی یا کوئی بلا آتی ہے


زاہد شمسی

No comments:

Post a Comment