عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
سائے میں تمہارے ہیں قسمت یہ ہماری ہے
قربان دل و جاں ہیں کیا شان تمہاری ہے
کیا پیش کروں تم کو کیا چیز ہماری ہے
یہ دل بھی تمہارا یہ جاں بھی تمہاری ہے
نقشہ تیرا دلکش ہے صورت تیری پیاری ہے
جس نے تمہیں دیکھا ہے سو جان سے واری ہے
گو لاکھ برے ہیں ہم کہلاتے تمہارے ہیں
اک نظرِ کرم کرنا یہ عرض ہماری ہے
ہم چھوڑ کے اس در کو جائیں تو کہاں جائیں
یہ عمر تمہارے ہی ٹکڑوں پہ گزاری ہے
بیمار کو غفلت ہے بیہوشی سی طاری ہے
اک نام تمہارا ہے جو ہونٹوں پہ جاری ہے
تاجی تِرے سجدے سے زاہد کو جلن کیوں ہے
قدرت نے جبیں سائی قسمت میں اتاری ہے
ذہین شاہ تاجی
محمد طاسین فاروقی
No comments:
Post a Comment