عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
ہاں اسی شعر کا رنگ اور جمال اچھا ہے
جس میں آ جائے مدینے کا خیال، اچھا ہے
اشک آنکھوں سے ندامت کے بہے جاتے ہیں
میرے چہرے کا یہی رنگِ ملال اچھا ہے
ایک پل چین نہیں ہجرِ مدینہ میں مجھے
کون کہتا ہے کہ بیمار کا حال اچھا ہے
ماں کے ہمراہ کیا میں نے طوافِ کعبہ
حاضری جس میں ہوئی بس وہی سال اچھا ہے
آپﷺ سے مانگنے کا مجھ کو سلیقہ ہی نہیں
ہاتھ اچھے نہ مِرا حرفِ سوال اچھا ہے
کسی عاشق سے یہ پوچھے کوئی جا کر مظہر
ہجر اچھا ہے کہ طیبہ کا وصال اچھا ہے
مظہر حسین مظہر
No comments:
Post a Comment