عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
محمد مصطفیٰﷺ محبوبِ داور، سرورِ عالم
وہ جس کے دم سے مسجودِ ملائک بن گیا آدم
کیا ساجد کو شیدا جس نے مسجودِ حقیقی پر
جھکایا عبد کو درگاہِ معبودِ حقیقیﷻ پر
دلائے حق پرستوں کو حقوقِ زندگی جس نے
کیا باطل کو غرقِ موجۂ شرمندگی جس نے
یتیموں کے سروں پر کر دیا اقبال کا سایا
گداؤں کو شہنشاہی کے قابل کر دیا جس نے
غرورِ نسل کا افسون باطل کر دیا جس نے
وہ جس نے تخت اوندھے کر دئیے شاہانِ جابر کے
بڑھائے مرتبے دنیا میں ہر انسانِ صابر کے
دلایا جس نے حق انسان کو عالی تباری کا
شکستہ کر دیا ٹھوکر سے بت سرمایہ داری کا
محمد مصطفیٰﷺ مہرِ سپہرِ اَوجِ عرفانی
ملی جس کے سبب تاریک ذرّوں کو درخشانی
وہ جس کا ذکر ہوتا ہے زمینوں آسمانوں میں
فرشتوں کی دعاؤں میں، مؤذن کی اذانوں میں
وہ جس کے معجزے نے نظمِ ہستی کو سنوارا ہے
جو بے یاروں کا یارا، بے سہاروں کا سہارا ہے
وہ نورِ لَم یزلﷺ جو باعث تخلیقِ عالم ہے
خدا کے بعد جس کا اسمِ اعظم، اسمِ اعظم ہے
ثنا خواں جس کا قرآں ہے، ثنا میں جس کی قرآں میں
اسی پر میرا ایماں ہے، وہی ہے میرا ایماں میں
حفیظ جالندھری
No comments:
Post a Comment