عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
جس دن سے رہِ طیبہ کی کچھ خاک ملی ہے
پیشانی مِری جس طرح سونے کی ڈلی ہے
کیا پوچھتے ہو شہرِ محمدﷺ کی بہاریں
جنت سے حسیں دوستو اک ایک گلی ہے
صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَسَلَّمْ
جس دن سے قلم پھیر لیا نعت کی جانب
ہر حرف مرا جس طرح اک حرفِ جلی ہے
معمور ہے جس شخص کا دل یادِ نبی سے
اس دور کا وہ شخص قلندر ہے، ولی ہے
صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَسَلَّمْ
جو روح کو شاداب کرے، جسم کو گلشن
ہر بار مدینے سے ہوا ایسی چلی ہے
پیش آئے ہیں ہر گام پہ زاہد! مجھے خطرے
ہر ایک بلا وردِ محمد ﷺ سے ٹلی ہے
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
زاہد شمسی
No comments:
Post a Comment