Saturday, 24 June 2023

سیر چمن میں بیٹھ لب جو درود پڑھ

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت سلام


سیرِ چمن میں، بیٹھ لب جُو، درود پڑھ

کر یاد، پھول دیکھ کے وہ رُو، درود پڑھ

ہر سانس وردِ صَلِّ علیٰ سے مہکتی آئے

جنت بنا رہے تِرا ہر سُو، درودﷺ پڑھ

خالی نہ جائے کوئی بھی پل اُنؐ کے ذکر سے

جتنا بھی وقت تجھ کو ملے تُو، درود پڑھ

زنجیریٔ حیات! ہم آغوشِ وقت ہو

پھیلا صدائے نُور کے بازو درود پڑھ

دہلیزِ نُور آنکھ میں رکھ اس حریم کی

سر کو جھکا کے اے دلِ خوش خُو! درود پڑھ

کُنجِ لحد سے باغِ جناں تک رہے گی ساتھ

ہے خاص اس درود کی خوشبو درود پڑھ

اُنﷺ کی جناب میں سرِ تسلیم، خم رہے

دن ہو کہ رات، قلبِ رضا جُو درود پڑھ

دُوری میں رہ کے کیفِ حضوری نصیب ہو

وہ جس میں ہو اویسؓ کی خوشبو، درود پڑھ

یہ سوچ، تجھ کو کون سی نعت ملی، ریاض

آنکھوں میں لا کے شکر کے آنسو، درود پڑھ


ریاض مجید

No comments:

Post a Comment