Tuesday 27 June 2023

وہ جب لہرا کے بادل ہو گیا تھا

 وہ جب لہرا کے بادل ہو گیا تھا

میرا سایہ بھی جل تھل ہو گیا تھا

جہاں سے اس نے میرا ساتھ چھوڑا

وہاں سے شہر جنگل ہو گیا تھا

تمنا کی سواری جا رہی تھی

میں اس کے ساتھ پیدل ہو گیا تھا

وہ اک لڑکی جو تارے گن رہی تھی

وہ اک لڑکا جو پاگل ہو گیا تھا


اختر جمال

No comments:

Post a Comment