Thursday 29 June 2023

وہ کردگار کی دیرینہ تمنا کی تکمیل ہیں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


تمنائے دیرینہ کردگار

بوے ایزد از خویش امیدوار

وہ کردگار کی دیرینہ تمنا کی تکمیل ہیں

ان سے خالق کی امیدیں وابستہ ہیں

تن از نور پالودہ سر چشمہ

دلے ہمچو مہتاب در چشمہ

ان کا جسم مبارک گویا نور سے ڈھکا ہوا سرچشمہ ہے

ان کا دل گویا چشمے میں نظر آتا مہتاب کا عکس ہے

دل امید جائے زیاں دیدگاں

نظر قبلہ گاہِ جہاں دیدگاں

ان کا دل، گناہگاروں کی امیدگاہ ہے

ان کی نظر اہلِ معرفت کی قبلہ گاہ ہے

بہ رفتار صحرا گلستاں کنے

بہ گفتار کافر مسلماں کنے

ان کی چال مبارک کے کیا کہنے کہ صحرا میں چہل قدمی کریں تو اسے گلستاں کر دیں

ان کی شیریں گفتاری کے کیا کہنے کہ کافر کو بھی مسلماں کر دیں

بدنیا ز دیں روشنائی دہے

بہ عقبیٰ زِ آتش رہائی دہے

وہ دنیا میں ہیں تو دنیا کو اپنے دین سے روشنائی دیتے ہیں

اگر وہ آخرت میں ہوں توآگ کے عذاب سے نجات دلواتے ہیں

لب نازنینش گزارش پذیر

جہاں آفرینش سپارش پذیر

جونہی ان کے پیارے لبوں پر حرفِ شفاعت آتا ہے

خالقِ عالم ان کی سفارش قبول فرما لیتا ہے


مرزا غالب 

No comments:

Post a Comment