اجتماعی دعا کے نام
خدا ناراض ہے ہم سے
خدا کو ماننے والو
دعائیں مانگنے والو
کبھی یہ بھی ذرا سوچو
ہزاروں ذاکر و زاہد
سبھی دیں دار اور عابد
اکھٹے ہو کے جب فریاد کرتے ہیں
عرش ہلتا نہیں ہے کیوں
اثر ملتا نہیں ہے کیوں
ہماری سب دعائیں ساری فریادیں
ردی کی ٹوکری میں کیوں چلی جاتی ہیں، سچ بولو
اگر ہے آپ کو دِقّت، میں سچ کہنے کا عادی ہوں
مجھے کچھ بھی کوئی بولے میں سب سہنے کا عادی ہوں
میں یہ تسلیم کرتا ہوں کہ ہم سارے منافق ہیں
ہمارے قول اور کردار کب حق کے مطابق ہیں
ہمارا دین اور ایمان سارا ہی زبانی ہے
خدا کو مان کر بھی کب خدا کی ہم نے مانی ہے
حقیقت سر بسر یہ ہے
کہ جملہ مختصر یہ ہے
خدا ناراض ہے ہم سے
خدا ناراض ہے ہم سے
شاہد حسین
No comments:
Post a Comment