Sunday, 25 June 2023

کیا زندگی افزا ہے لہِک صل علیٰ کی

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت سلام


کیا زندگی افزا ہے لہِک ’صَلِّ علیٰ‘ کی

ہر قطرۂ خوں میں ہے ہُمک ’صَلِّ علیٰ ‘ کی

اِک ہالہ کئے رہتے ہیں اَنوارِ دُرُودی

چھنپے سے نہیں چھپتی چمک ’صَلِّ علیٰ ‘ کی

بالائے فلک نوُر میں ہو جاتی ہے تبدیل

آواز جو ہے زیرِ فلک ’صَلِّ علیٰ‘ کی

رہتے ہیں درودوں پہ جو مامور فرشتے

لیتے ہیں اُچک لَب سے مہک ’صَلّ ِ عَلیٰ ‘ کی

پہنچاتے ہیں روضہ پہ تجلّی کے جلو میں

یوں کرتے ہیں تکریم ملک، ’صَلِّ عَلیٰ ‘ کی

لفظوں میں در، انوارِ سکینت کے کھلے ہیں

باطن میں کبھی دیکھ جھلک ’صَلِّ علیٰ‘ کی

میزانِ عمل میری خسارے میں جو دیکھی

کیا وقت پہ پہنچی ہے کُمک ’صَلِّ عَلیٰ‘ کی

جاں تازہ و شاداب و شگفتہ ہے اسی سے

یہ غنچہ کھلاتی ہے چٹک، صَلِّ علیٰ کی

کر دے گی ریاض آئینہ تاریک لحد کو

ہمراہ رہے گی یہ چمک، ’صَلِّ علیٰ‘ کی


ریاض مجید

No comments:

Post a Comment