Wednesday 21 June 2023

واعظ کے نفرتوں کے بیانات پر چلے

 واعظ کے نفرتوں کے بیانات پر چلے

چودہ سو سال صرف روایات پر چلے

ہم خود تو کام کرنے سے قاصر رہے مگر

آباء کے فخر اور مباہات پر چلے

مسلم نہیں ہیں رِیشِ مبارک پہ متفق

کُفّار دیکھیۓ تو سماوات پر چلے

روپے کی قدر گِر گئی ڈالر کی جست سے

چُلّو میں ڈوب مرنے کو خیرات پر چلے

مسلک کی دشمنی میں رہے بے مثال ہم

تکریمِ آدمی نہ مساوات پر چلے

مانگا تھا صبر اس لیے آئے عتاب میں

لازم نہ تھا خدا کہ مِری بات پر چلے

قبروں کا احترام کیا ہے حضورؐ نے

سنّت کے طور ہم بھی زیارات پر چلے

جب حوصلہ طلب کیا پروردگار سے

بخشےخطر غلام کو خطرات پر چلے

تفسیر کیا ضیا وہ صحیفہ بدل کریں

تھوڑا سا اختیار جو آیات پر چلے


امین ضیا

No comments:

Post a Comment