عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
ازل سے تا بہ ابد لم یزل ہے ذکرِ نبیﷺ
جوازِ رفتہ و آئینہ کل ہے ذکرِ نبیﷺ
گِرے ہوؤں کو اٹھائے حضورِ کی نسبت
دمِ فتادگی کیا بر محل ہے ذکرِ نبیﷺ
خدا کا شکر، نہیں اور کچھ لبوں پہ مِرے
مِری زبان پہ وقتِ اجل ہے ذکرِ نبیﷺ
سخن وبال ہے اور نعتﷺ ہے نویدِ سکوں
سکوت کرب ہے اور اس کا حل ہے ذکرِ نبیﷺ
قرارِ خاطرِ مضطر ہے ایک اسم کا ورد
علاجِ تلخئ جملہ عِلل ہے ذکرِ نبیﷺ
جمالِ مقطع بعدِ ابد ہے اسمِ حضورﷺ
فروغِ مطلعِ قبلِ ازل ہے ذکرِ نبیﷺ
میانِ روح مہکتی ہے اُس کی گُل ریزی
کرم خصال، معطر عمل ہے ذکرِ نبیﷺ
عطا شعارِ مسلسل ہے اس کا لطفِ دروں
سکونِ دل کے لیے بے بدل ہے، ذکرِ نبیﷺ
ہے شاخ شاخ پہ مقصود حرف حرف کا رس
شجر حیات کا پرتو ہے، پھل ہے ذکرِ نبیﷺ
مقصود علی شاہ
No comments:
Post a Comment