Thursday 22 June 2023

یہ سر ہے صدقہ نبی کا اتارنے کے لیے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


یہ سر ہے صدقہ نبیؐ کا اتارنے کے لیے

یہ زندگی ہے محمدﷺ پہ وارنے کے لیے

یہ دل ہے یادِ نبیؐ سے سنوارنے کے لیے

ذباں ہے ہر گھڑی انؐ کو پکارنے کے لیے

حیات عشق میں انؐ کے گزاریے ایسے

وہؐ خود ہی آئیں لحد میں اتارنے کے لیے

سکوں نہیں ہے میسر جنہیں، بتاؤ انہیں

نبیؐ کا ذکر ہے سینوں کو ٹھارنے کے لیے

میں اس یقین سے انؐ پر درود پڑھتا ہوں

سہارا دے گا یہ ُپل سے گزارنے کے لیے

فقط حروف ملا کر تو نعتﷺ بنتی نہیں

ادب ضروری ہے نعتیں نکھارنے کے لیے

درِ بتولؑ سے باسط نہ بھیک کیوں مانگے

بنا ہے در یہی دامن پسارنے کے لیے


باسط علی حیدری

No comments:

Post a Comment