Friday, 23 June 2023

باریابی کے لیے آقا ترستا میں بھی ہوں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


باریابی کے لیے آقاﷺ ترستا میں بھی ہوں

اک نگاہِ مہرباں کہ دل گرفتہ میں بھی ہوں

یہ مِرا وجدان کہتا ہے کہ شہرِ نُور میں

خاک کے ذروں میں شامل جستہ جستہ میں بھی ہوں 

آپﷺ کے دربار میں نادم، خجل با چشمِ نم

دست بستہ لفظ بھی ہیں دست بستہ میں بھی ہوں

دفن ہو جاؤں تِرے رستے میں اور پھر یہ کہوں

جو تِری بستی کو جاتا ہے وہ رستہ میں بھی ہوں

اک تصور ہی سہی جینے کو کافی ہے حضورﷺ

آپؐ کے لطف و کرم سے سانس لیتا میں بھی ہوں

ساعتِ خوش بخت لے جاتی ہے تیرے شہر میں

رات بھر زاہد! ان آنکھوں سے برستا میں بھی ہوں


زاہد شمسی

No comments:

Post a Comment