بے خودی میں کوئی دھیان نہیں ہوتا
درد کے ماروں کا جہان نہیں ہوتا
محبت میں دل کو سنبھالنا ہوتا ہے
ورنہ یہ تماشہ آسان نہیں ہوتا
زخموں کو چھپانا سیکھو میرے دوست
ہر درد کا کوئی بیان نہیں ہوتا
اشکوں کو چھپانا بڑا مُشکل ہے
ہر دُکھ کا کوئی نام نہیں ہوتا
یہ محبت بھی عجیب شے ہے نازش
اس کا کوئی بھی پیمان نہیں ہوتا
نازش پرتاپ گڑھی
No comments:
Post a Comment