Friday 1 November 2024

بے خودی میں کوئی دھیان نہیں ہوتا

  بے خودی میں کوئی دھیان نہیں ہوتا 

درد کے ماروں کا جہان نہیں ہوتا 

محبت میں دل کو سنبھالنا ہوتا ہے 

ورنہ یہ تماشہ آسان نہیں ہوتا 

زخموں کو چھپانا سیکھو میرے دوست

ہر درد کا کوئی بیان نہیں ہوتا 

اشکوں کو چھپانا بڑا مُشکل ہے 

ہر دُکھ کا کوئی نام نہیں ہوتا 

یہ محبت بھی عجیب شے ہے نازش 

اس کا کوئی بھی پیمان نہیں ہوتا


نازش پرتاپ گڑھی 

No comments:

Post a Comment