عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
نوری موسم نوری رنگت ہر طرف جلوہ ہوا
دو جہاں کا حال بھی تو ہو بہو ایسا ہوا
آمد خیر الوریٰﷺ کا جب مہینہ آ گیا
پھر تصور میں تجلّی کا اثر پیدا ہوا
بت گرا ہے منہ کے بل مجرے میں ہے کعبہ جھکا
کس کی آمد ہے کہ عالم خوب ہے چمکا ہوا
ہے مسلم حکم قرآں میں پڑھو! فَلْیَفْرَحُوْ
نجدیو کیوں غم زدہ ہو کیوں ہے رخ اترا ہوا
ہم منا کر محفل میلاد شاد و باد ہیں
وہ وہابی دیکھ کر غم میں ہی ہے ڈوبا ہوا
آیت اذ بعث فیھم سے ہوا واضح یہ ہی
مصطفیٰﷺ جب مل گئے تو مدعا پورا ہوا
آمد ماہ ربیع النور سے تابش بہت
دل کی دنیا مست ہے چہرا بھی نکھرا ہوا
محمد بلال تابش
No comments:
Post a Comment