Wednesday, 20 November 2024

نوری موسم نوری رنگت ہر طرف جلوہ ہوا

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


نوری موسم نوری رنگت ہر طرف جلوہ ہوا

دو جہاں کا حال بھی تو ہو بہو ایسا ہوا

آمد خیر الوریٰﷺ کا جب مہینہ آ گیا

پھر تصور میں تجلّی کا اثر پیدا ہوا

بت گرا ہے منہ کے بل مجرے میں ہے کعبہ جھکا

کس کی آمد ہے کہ عالم خوب ہے چمکا ہوا

ہے مسلم حکم قرآں میں پڑھو! فَلْیَفْرَحُوْ

نجدیو کیوں غم زدہ ہو کیوں ہے رخ اترا ہوا

ہم منا کر محفل میلاد شاد و باد ہیں

وہ وہابی دیکھ کر غم‌ میں ہی ہے ڈوبا ہوا

آیت اذ بعث فیھم سے ہوا واضح یہ ہی

مصطفیٰﷺ جب مل گئے تو مدعا پورا ہوا

آمد ماہ ربیع النور سے تابش بہت

دل کی دنیا مست ہے چہرا بھی نکھرا ہوا


محمد بلال تابش

No comments:

Post a Comment