آئینے
یہ آئینے ہیں
اپنے ظرف کی مانند ہی تو عکس دیتے ہیں
محدب آئینے اک راکشس کا روپ دینے میں
معقر آئینے بونا بنا دیتے ہیں مجھ کو
سادہ آئینے بے چارے خود حیران ہیں
بھلا وہ کیا بتا سکتے ہیں کیا ہوں
میں دل کے آئینے میں ڈھونڈتا ہوں
خود کو کب سے
کریم رومانی
No comments:
Post a Comment