Saturday, 30 November 2024

میں دل کے آئینے میں ڈھونڈتا ہوں خود کو

 آئینے


یہ آئینے ہیں

اپنے ظرف کی مانند ہی تو عکس دیتے ہیں

محدب آئینے اک راکشس کا روپ دینے میں

معقر آئینے بونا بنا دیتے ہیں مجھ کو

سادہ آئینے بے چارے خود حیران ہیں

بھلا وہ کیا بتا سکتے ہیں کیا ہوں

میں دل کے آئینے میں ڈھونڈتا ہوں

خود کو کب سے


کریم رومانی

No comments:

Post a Comment