Tuesday, 26 November 2024

جو آیا گنبد خضریٰ نظر مدینے میں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


جو آیا گنبد خضریٰ نظر مدینے میں

تو جھک گیا پئے تعظیمِ سر مدینے میں

مجھے تو ان کے مقدر پہ رشک آتا ہے

گزارتے ہیں جو شام و سحر مدینے میں

تمام عمر مِری ہند میں تمام ہوئی

گیا نہ لے کے مجھے راہبر مدینے میں

دیارِ ہند میں اب اپنا دل نہیں لگتا

چلو یہاں سے بسائیں گے گھر مدینے میں

ہے رشک عرشِ بریں کو بھی اس کی عظمت پر

بنا ہے روضۂ خیرالبشرﷺ مدینے میں


مسیح الدین شارق انصاری

No comments:

Post a Comment