قضا نوید سکون دوام ہے ساقی
حیات زہر ہلاہل کا نام ہے ساقی
جو مے کدے کا یہی اہتمام ہے ساقی
تو دور ہی سے ہمارا سلام ہے ساقی
میں جام چھین بھی سکتا ہوں تیرے ہاتھوں سے
مگر یہ صرف تِرا احترام ہے ساقی
بنا دے رشکِ ارم مے کدے کی محفل کو
یہ شام پینے پلانے کی شام ہے ساقی
ہر ایک شعر میں غمگیں کے وجہ سوزِ حیات
فقط حرارتِ قلبِ عوام ہے ساقی
غمگین قریشی
محمد رمضان
No comments:
Post a Comment