بے تابی
کبھی کبھی اکثر
تمہاری یاد کا پہلو
بڑا بے چین کرتا ہے
سکوں مجھ کو نہیں آتا
تمہاری یاد آتی ہے
ذرا رنجور کرتی ہے
ذرا خاموش رہتا ہوں
ذرا سا شور سنتا ہوں
سمجھ میں کچھ نہیں آتا
بڑا بے چین رہتا ہوں
ہوا بھی کچھ نہیں کہتی
صبا بھی چپ ہی رہتی ہے
ندا اکثر گلے کے
آخری نکڑ تلک آ کر
بہت دھیرے سے کہتی ہے
مجھے تم یاد آتے ہو
مجھے تم یاد آتے ہو
اسلم نور
No comments:
Post a Comment