Tuesday, 26 November 2024

بے تابی مجھے تم یاد آتے ہو

 بے تابی


کبھی کبھی اکثر

تمہاری یاد کا پہلو

بڑا بے چین کرتا ہے

سکوں مجھ کو نہیں آتا

تمہاری یاد آتی ہے

ذرا رنجور کرتی ہے

ذرا خاموش رہتا ہوں

ذرا سا شور سنتا ہوں

سمجھ میں کچھ نہیں آتا

بڑا بے چین رہتا ہوں

ہوا بھی کچھ نہیں کہتی

صبا بھی چپ ہی رہتی ہے

ندا اکثر گلے کے

آخری نکڑ تلک آ کر

بہت دھیرے سے کہتی ہے

مجھے تم یاد آتے ہو

مجھے تم یاد آتے ہو


اسلم نور

No comments:

Post a Comment