Friday, 22 November 2024

خود کو بھی سچ سچ بتا پایا نہ میں

 خُود کو بھی سچ سچ بتا پایا نہ میں

آئینے سے کیوں نبھا پایا نہ میں

اتنی عُجلت تھی بتانے کی مجھے

جو بتانا تھا،۔ بتا پایا نہ میں

اس لیے رشتوں میں دُشواری ہوئی

چہرے پر چہرہ لگا پایا نہ میں

عُمر بھر جس کو نہ حاصل کر سکا

عُمر بھر اس کو گنوا پایا نہ میں

اس کے جانے کا تھا اتنا غم مجھے

ایک بھی آنسُو بہا پایا نہ میں


رگھونندن شرما دانش

No comments:

Post a Comment